’چکر ہمارے دل کو کنٹرول کرتے ہیں ‘ یہ بات یقینا اکثر لوگوں کیلئے باعث حیرت ہو گی آپ اس طرح بھی کہہ سکتے ہیں کہ دل چکر کے نظام کو کنٹرول کرتا ہے۔ جب بھی ہمارے دل کو صدمہ پہنچے اور صدمے کو ہم اپنے اوپر طاری کر لیں تو ہمیں چکر آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان کا جذباتی نظام زبان کے ذریعے دل سے جڑا ہے اور دل کے ذریعے چکر سے۔ شعور کے زیر تحت کام کرنے والے نظام میں چکر، نیند، چھینکیں، جمائی ، یادداشت دل اور زبان آتے ہیں اور شعور کے یہ تمام نظام آپس میں لہروں کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں۔ان میں سے کسی بھی نظام میں تبدیلی واقع ہو جائے تو دوسرے نظام میں بھی تبدیلی آجاتی ہے۔ مثال کے طور پر کسی حساس انسان کو ذہنی یا دلی دھچکا لگے یا کسی مسلسل صدمے کی وجہ سے غم ہو یا کوئی بات یا مسئلہ یادداشت میں بار بار گھومے اور یادداشت سے بات نہ نکلے اور جب مریض اس شکایت سے جان چھڑانے کیلئے مختلف طریقے آزمائے تو اسے چکر آتے ہیں۔اگر یہ حالت ذرا اور خراب ہو جائے تو نیند اڑ جاتی ہے یا نیند میں جھٹکے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ مریض کو ہوائی چیزوں یعنی جناتی چیزوں کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن اس معمولی سی بات کو لوگ زندگی کا روگ بنا لیتے ہیں۔
یکسوئی کی مشق
چکر ہماری نیند اور دل کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جب کسی جذباتی کیفیت، غصہ یا جذباتی گفتگو یا جذباتی صدمے کی وجہ سے ہمارا شعور متاثر ہوتا ہے تو ہمیں معمولی سے چکر آتے ہیں۔ اس سے ہماری نیند متاثر نہیں ہو تی مگر یہ چکر اگر دائیں پیشانی سے بائیں پیشانی میں جا کر رک جائیں، چکر تو رک جائیں گے مگر نیند اڑ جائے گی تو اس کیلئے آپ مسلسل یکسوئی کی مشق کریں اور اتنی دیر تک کریں کہ دوبارہ چکر آئیں۔ یعنی لہریں پیشانی میں دوبارہ اپنی جگہ کی طرف جاتی ہوئی محسوس ہوں۔ جب یہ لہریں یکسوئی کی مشق سے متحرک ہو جائیں تو یکسوئی کی مشق اس وقت تک کرتے رہیں جب تک آپ کو نیند یا جمائی نہ آئے۔ اس طرح انشائاللہ آپ کی نیند بحال ہو جائے گی ۔
جب آپ کا چکر کا نظام متاثر ہوا تھا اورآپ کو چکر آئے تھے، چکر سے جو لہر متاثر ہوئی تھی، دوبارہ یکسوئی کی مشق سے واپس اپنی جگہ پہنچ گئی۔ لہٰذا آپ ایک دم مکمل نارمل حالت میں آجائیں گے۔ آپ نے فرق ملاحظہ کیا کہ انتشار سے جو چکر آئے تھے اور نیند اڑ گئی تھی‘ اب مسلسل سکون کی مشق سے وہ لہر اپنی مقررہ جگہ پر آجائے گی اور مریض نارمل ہو جائے گا۔ خیال رکھیں کہ آپ مشق کرنے سے پہلے دائیں کروٹ ہی سوئیں۔ کبھی کبھار اتنی معمولی سی تبدیلی ہو گی کہ آپ اندازہ ہی نہ لگا سکیں گے۔ جس کی نشانی نارمل ہو جانا ہے۔ اگر آپ کا شعور متاثر ہے اور آپ کو اپنی مشق سے محسوس ہو کہ آپ کو کوئی فرق نہیں پڑا۔تو اس کے باوجود آپ نے مشق کو نہیں چھوڑنا ۔ جب تک تبدیلی نہ آئے یا نیند نہ آجائے یا ابکائیاں آئیں، یا چھینکیں آئیں‘ چاہے جتنا بھی ٹائم لگے‘ نیند آنے تک یہ مشقیں مسلسل جاری رکھیں۔ بے صبرے نہ ہوں، خود سے نہ بھاگیں۔ آپ کا کیا خیال ہے؟ چکر جو شعور کی کسی لہر کے متاثر ہونے سے آئے تھے۔ اگر ساتھ نیند بھی اڑ جائے تو کیا نیند کی گولیاں یا انجکشن اس نیند کو دوبارہ زبردستی واپس لا سکتے ہیں؟ ہر گز نہیں۔ بلکہ یہ لہریں مزید بکھر جائیں گی اور آپ کی باقی عمر دائمی نفسیاتی مریض کی طرح گزرے گی۔ اس کی مثال اس طرح ہے۔ جسے کوئی زہریلی چیز کھا لے اورمعدہ ری ایکشن کرے اورآپ کو قے آئے اور آپ سختی سے منہ بند کرلیں کہ قے نہ آئے تو اس کا کیا رزلٹ ہو گا۔ کیا آپ قے روک پائیں گے ؟ کیا قے ناک سے نہیں نکل آئے گی؟ اس طرح نفسیاتی مریض کے چکر کو دوائیوں سے دبا کر روکنے کی کوشش کی جائے جو شعور کے دوسرے نظاموں کو بھی متاثر کردے۔ اگر دن میں آپ کی طبیعت خراب ہو جائے یا کسی فوتگی کی خبر سن کر، یا غصہ اور لڑائی کی وجہ سے طبیعت خراب ہو جائے تو اگر دن ہے تو لوگوں سے بات چیت کریں۔ ان کی بات توجہ سے سنیں اور مشق کریں۔ اگر رات ہے تو پہلے جتنا ممکن ہو سکے، مطالعہ کریں۔ پھر دائیں کروٹ لیٹ کر پہلے کلمے کی تسبیح کریں۔ چاہے کتنی ہی دیر کیوں نہ لگے۔ آپ نے ہمت نہیں ہارنی، چاہے صبح کیوں نہ ہو جائے۔ معمولی مریض تو جلد ٹھیک ہو جائے گا لیکن ہو سکتا ہے کہ آپ کی تبدیلی معمولی نہ ہو‘ زیادہ بڑی ہو۔ اس لیے زیادہ دیر لگے۔ یہ طریقہ ایمرجنسی نیند بحال کرنے کا ہے۔ آپ اپنی زندگی پر غور کریں۔ کوئی مسئلہ آپ کو ڈسٹرب کرتا ہو آپ کیلئے درد سر ہو تو ایسے مسائل کے حل کے بارے ایک فیصلہ کریں اور ان سے بچنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ بار بار مسائل کا شکار ہو تے ہیں اور آپ کی نیند اڑتی ہے تو آپ یکسوئی کی مشق سے اپنی نیند بحال کریں۔ اپنے مسائل کو کنٹرول کریں۔ ایسے مواقع پر آپ بیہوشی کے انجکشن کے سہارے نیند کے خواہاں ہوتے ہیں۔ یہ انجکشن یعنی بیہوشی کا انجکشن آپ کی زندگی کا آخری انجکشن بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ انجکشن آپ کے شعور کے نظام کو ایک دم تباہ کر دیتا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ شعوری نظام میں دل بھی آتا ہے۔ لہٰذا بیہوشی کا انجکشن کبھی نہ لگوائیں۔ کم از کم ایک وقت کی نیند کی خاطر تو ہرگز نہیں کیونکہ نیند تو آپ کو یکسوئی کی مشقوں سے بھی مل جائے گی۔ اگر آپ کو نیند کی گولی سے نیند نہیں آئی تو پھر بیہوشی کے انجکشن سے بھی نہیں آئے گی۔ ادھر بیہوشی کا انجکشن آپ کی ڈسٹرب شعوری لہروں کو نیند دلانے کی کوشش کرے گا۔ ادھر آپ کے دل کو جھٹکے لگنے شروع ہو جائیں گے۔ اگر آپ بچ گئے تو آپ کی قسمت ورنہ موت سو فیصد آپ کی منتظر ہے۔ اپنے شعور کی متاثرہ لہروں کو سکون سے ٹھیک کریں۔ بس آپ نے مشقیںکرنی ہیں باقی کام خود شعور کر لے گا۔ یہاں میں وضاحت کردوں کہ شعور جو چھوٹی چھوٹی رنگ برنگی روشنی کی لہروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ اتنا مضبوط ہوتا ہے کہ اگر آپ ہزار دفعہ بھی متاثر ہوں تو آپ کی لہروں کو کچھ نہیں ہوتا ہے یکسوئی کی مشقوں سے وہ ترتیب پا لیتی ہیں جبکہ بیہوشی کے انجکشن سے وہ بکھر جاتی ہیں کیونکہ پاورفل انجکشن مختلف سمت میں مسلسل طاقت لگا کر انہیں بکھیر دیتا ہے۔ جس سے موت واقع ہو جاتی ہے۔
یاد رکھیں! جتنا بھی کوئی بڑا نفسیاتی مریض ہو، یکسوئی کی مشقوں سے مکمل ٹھیک ہو سکتا ہے، مثلاً اگر آپ کی یادداشت متاثر ہے تو وہ ٹھیک ہو جائے گی، اگر آپ کے چکر متاثر ہیں تو وہ ٹھیک ہو جائیں گے ‘اگر آپ کی نیند متاثر ہے تو وہ ٹھیک ہو جائے گی۔ اگر آپ کو سونے پر جناتی یا ہوائی مخلوق سے واسطہ پڑتا ہے یا مخلوق محسوس ہوتی ہے تو وہ حالت ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ٹھیک ہو جائے گی۔ اگر نیند میںجانے سے دل کو یا جسم کے کسی حصے کو جھٹکے لگتے ہیں تو وہ بھی ٹھیک ہو جائیں گے۔
جیسے ہی ایک تکلیف ٹھیک ہو گی ساتھ دوسری بھی ٹھیک ہو جائے گی۔ مثلاً جھٹکے ٹھیک ہوئے تو ساتھ ہی نیند آجائے گی۔اس لیے آپ کوجناتی یا ہوائی مخلوق سے واسطہ پڑے تو آپ آیت الکرسی یا پہلے کلمے کی تسبیح کریں۔ یہ شعور میں تحریک کی وجہ ہے۔ پرسکون ہونے سے یہ معاملہ ہمیشہ کیلئے ٹھیک ہو جائے گا۔ اس طرح آپ کو پیشانی میں لہریں بھی آنکھیں بند کرنے سے نظر آسکتی ہیں۔ جب یہ ترتیب سے اپنے مدار میں کام کرے گی۔ آپ ایک مکمل اور نارمل انسان بن چکے ہوں گے۔
یکسوئی کی مشق کا طریقہ
پہلے مطالعہ، پھر پہلا کلمہ ،غیر مسلم پہلے مطالعہ اور پھر ایک سے دس تک گنتی پڑھیں۔ نفسیاتی مریض کی یادداشت متاثر ہو، چکر تب بھی آتے ہیں۔ دل متاثر ہو، چکر تب بھی آتے ہیں۔ چکر کا نظام بھی ایک بہت بڑا نظام ہے۔ چکر کے نظام کہیں بھی متاثر ہوں تو بھی چکر آتے ہیں۔ جہاں بھی مسئلہ ہو گا یکسوئی کی مشق سے شعور اسے خود ٹھیک کر لے گا۔ بس آپ کا کام یکسوئی کی مشق ہے۔ یکسوئی کی مشق میں آپ موبائل پر گیم بھی کھیل سکتے ہیں۔
اگر آپ کو چکر وغیرہ نہیں آتے۔ صرف نیند متاثر ہوئی ہے تو آپ مطالعہ، کلمے اور گیم تینوں کو باری باری اپنی مشق کا حصہ بنائیں۔ہو سکتا ہے آپ بہت معمولی سے مریض ہوںاور آپ تبدیلی کو محسوس نہ کریں ۔ نیند آجائے تو آپ کے ٹھیک ہونے کیلئے یہی نشانی کافی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں